ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / سیاست کہتی ہے جو آپ کو پارٹی سے ہٹانا چاہے، آپ اسے نکال دیں:اکھلیش

سیاست کہتی ہے جو آپ کو پارٹی سے ہٹانا چاہے، آپ اسے نکال دیں:اکھلیش

Sat, 03 Dec 2016 12:33:17  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی:3دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یو پی کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ’ایچ ٹی سمٹ‘ میں دعوی کیا کہ یوپی میں ایک بار پھر سماج وادی پارٹی کی حکومت بنے گی، ایس پی اکیلے اکثریت کی حکومت بنائے گی۔مایاوتی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اکھلیش نے کہا کہ ان کے ساتھ ایک الگ رشتہ قائم کیا ہے، میں نے انہیں پھوپھی کہا ہے، پھوپھی اور بھتیجے کا یہ رشتہ سیاسی رشتہ ہے،لیکن مایاوتی اس رشتے کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔سماج وادی پارٹی میں اختلافات یعنی انکل (امر سنگھ)کو پارٹی میں چاہتے ہیں یا نہیں، اس پر اکھلیش نے کہاکہ انکل کا رویہ اور ان کی زبان، ان کا تجربہ ایسا ہونا چاہیے کہ دوبارہ سماج وادی کی حکومت بنے، میں اس بات کا فیصلہ نہیں کر سکتا کہ کون پارٹی میں رہے اور کون نہیں، میں ریاستی صدر نہیں ہوں،اگر میں ایس پی صدر ہوتا تو یہ مشورہ ضرور دیتا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر مجھے تلوار دے رہے ہیں تو تیار رہئے ، وہ چلے گی بھی۔آپ اس تلوار سے کسے ہٹائیں گے ، اس سوال کو وہ ٹال گئے ۔ نوٹ بند ی کو لے کراکھلیش نے کہا کہ پورا ملک لائن میں لگا ہوا ہے،نوٹ بند ی سے بلیک منی اور بدعنوانی کامسئلہ حل نہیں ہوا۔وزیراعظم مودی سے چائے پر ملاقات ہوئی ، تو کیا بات چیت ہوئی، اس پر اکھلیش نے کہا کہ چائے تک نہیں رک پائے، میں نے ان سے کہا کہ لوگ پریشان ہیں،اس پر وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ حالات ٹھیک ہو جائے گے، پی ایم ڈیجیٹل لین دین چاہتے ہیں لیکن کیا لوگ تیار ہیں۔کیا نوٹ بند ی یوپی انتخابات میں انتخابی ایشو بنے گا؟ اس پر اکھلیش نے کہا کہ بڑے لوگ لائنوں میں نہیں لگے، مجھے لوگوں نے بتایا کہ آپ بھی لائن میں جائیے ، میں نے کہا کہ مجھ سے پہلے یہ کام ہو چکا ہے، میں نہیں جاؤںگا،جمہوریت میں عوام کو جو تکلیف دیتا ہے، موقع ملنے پر عوام بھی اس کے خلاف اپنے غصہ کا اظہار کرتی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایکسپریس وے، اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ کے درمیان رام مندر مسئلہ نہیں بننا چاہیے ، آپ نے رامائن تھیم پارک بنایا ہے، اس پر اکھلیش نے کہا کہ لائنس سفاری اور تھیم پارک بھی بنایا ہے ، جو لوگوں کے لیے ہو سکتا ہے وہ کر رہے ہیں،سب کے لیے کام کر رہے ہیں۔رام مند رکے مسئلہ پرانہوں نے کہا کہ یوپی میں لوگ رام کے نام پر سیاسی فائدہ نہیں اٹھا پائیں گے۔پرشانت کشور کے سوال پر اکھلیش نے کہا کہ پی کے کانگریس کو آگے بڑھا رہے تھے، لیکن وہ ہماری پارٹی کو کس طرح آگے بڑھانے آ گئے، لیکن ان کی تجاویز ہم نے سنی ، ان سے میں نے اور نیتا جی نے ملاقات کی تھی ، ویسے تو ہم اکثریت کی حکومت بنا رہے ہیں، لیکن اگر پی کے کا فارمولا تیار ہو جاتا ہے تو ہم 300سے زیادہ سیٹیں لے آئیں گے، اتحاد ہوتا ہے تو کسی نہ کسی کو تسلیم کرنا ہوگا کہ اس کی سیٹیں کم ہوں گی، اتحاد میں سمجھوتہ کر کے ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے، اتحاد میں اگر ان (کانگریس)کا بھی ساتھ مل جائے گا تو 300سے زیادہ سیٹیں ہو جائیں گی، مگر یہ سب نیتا جی اور کانگریس کو طے کرنا ہے، سماج وادی پارٹی کا بی جے پی سے کبھی کوئی رشتہ نہیں ہو سکتا۔ کیا امر سنگھ جی تو یوپی کے سی ا یم نہیں رہیں گے؟اس سوال پر اکھلیش نے کہا کہ یہ ان کا بہت بڑا خواب ہے،ویسے، انتخابات کے بعد وزیر اعلی کون ہوگا، یہ پارٹی کے اراکین اسمبلی طے کرےں گے ۔نوئیڈا آنے کو لے کر ضعیف الاعتقادی پر اکھلیش نے کہا کہ میں 2017میں نوئیڈا آ رہا ہوں۔اروند کیجریوال سے کیا سبق سیکھا ؟ اس پر اکھلیش نے کہا کہ وہ ہر مسئلے پر لڑ جاتے ہیں، وہ دہلی کے لیے اچھا کام کر رہے ہیں،دارالحکومت میں ایسا آدمی ضروری ہے جو غلط چیزوں کے لیے روکتا رہے۔نیتا جی کا بیان آیا تھا کہ اگر امر سنگھ نہیں ہوتے تو وہ جیل میں ہوتے؟اس پر اکھلیش نے کہا کہ وہ بیان پریس کے لیے نہیں تھا، میرے لیے تھا، نیتا جی کی بات کوئی نہیں ٹال سکتا، میں ان کی ہر بات مانوں گا، لیکن اگر میرا خط ٹائپ کرنے کے لیے کوئی ٹائپ رائٹر منگوائے گا تو میں اسے قبول نہیں کروں گا۔کیا آپ نے کبھی سیاست چھوڑنے کی بھی سوچی تھی؟اس پر اکھلیش نے کہا کہ میں اس مقام پر آکر سیاست چھوڑ کر کیا کروں گا، سیاست تو یہ بھی کہتی ہے کہ جو آپ کو پارٹی سے ہٹانا چاہے، آپ اسے نکال دیں۔نوٹ بند ی کے انتخابات پر اثرڈالنے کے سوال پر اکھلیش نے کہا کہ پیسہ نہیں ہو گا، تو ساری پارٹیاں سائیکل پر آ جائیں گی،اس سے ہماری سائیکل کی ہی تشہیر ہوگی ۔


Share: